قلق اور نیند میں گھبراہٹ کا علاج:
1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی چیز سے خوف زدہ ہوتے تو یہ دعا پڑھا کرتے:
هُوَ اللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا
وہ اللہ میرا رب ہے، میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا۔
النسائي، عمل اليوم والليلة: (657)، الصحيحة: (2070)
2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی ایک کو نیند میں گھبراہٹ محسوس ہو تو اسے چاہیے کہ وہ ان الفاظ میں دعا کرے:
أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونَ
میں اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ مانگتا ہوں اس کے غصے، اس کی سزا، اور اس کے بندوں کے شر سے، اور شیطانوں کے وسوسوں اور ان کے حاضر ہونے سے۔
جب ان الفاظ میں دعا کرے گا تو کوئی چیز اسے نقصان نہ دے سکے گی ۔
صحيح أبى داؤد (3893) – وصحيح الترمذي( 3528)
3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا ہے کہ اگر تم میں سے کوئی ایک خواب میں گھبرا جائے یا کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو اسے چاہیے کہ درج ذیل کام کرے:
❀ تین بار دائیں طرف تھوک دیں۔
رواہ مسلم (2261)
❀ تین بار: أعوذ بالله من الشيطان الرجيم پڑھے۔
رواہ مسلم (2261)
❀ تین بار: جو بری چیز دیکھی ہے، اس کے شر سے پناہ مانگے۔
رواہ مسلم (2261)
❀ کروٹ بدل کر سو جائے۔
رواہ مسلم (2261)
❀ اگر دوبارہ ایسی ہی چیز دیکھے تو اٹھ کر وضو کرے اور دو رکعت نماز پڑھ لے۔
رواہ مسلم (2261)
❀ امام اور نماز میں آیت الکرسی پڑھے۔
رواہ مسلم (2263)
❀ کسی کو بھی اس خواب کے متعلق نہ بتائے۔
البخاري مع الفتح (464/12)
❀ ایسا کرنے سے وہ اس خواب کی برائی اور شر سے محفوظ رہے گا۔
رواہ مسلم (2261)
4۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب ایسی گھبراہٹ محسوس ہوتی تو آپ یہ کلمات کہا کرتے تھے:
لا إلهَ إِلَّا اللهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا، زیر دست ہے؛ آسمانوں و زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس کا رب، غالب، بہت بخشنے والا ہے۔
أخرجه ابن حبان (2258) – والحاكم (540/1) وانظر الصحيحة (2066)
5۔ حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے ہوئے گھر سے نکلے، آپ کا چہرہ انور سرخ ہو رہا تھا۔ آپ یہ ورد پڑھ رہے تھے:
لا إلهَ إِلَّا اللهُ
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
رواہ مسلم (2263)
6۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں رات کو گھبرایا کرتا تھا۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہو کر عرض گزار ہوا کہ میں رات کو گھبرا جاتا ہوں، اور تلوار لے کر نکلتا ہوں تو جو کچھ بھی پاتا ہوں اس پر تلوار سے حملہ کر دیتا ہوں۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تجھے وہ کلمات نہ سکھاؤں جو مجھے روح الامین نے سکھائے ہیں؟ میں نے عرض کیا: کیوں نہیں، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور سکھائیے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر یہ دعا پڑھو:
أعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَلَا فَاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا، وَمِنْ شَرِّ مَا ذَرَأَ فِي الْأَرْضِ، وَمِنْ شَرِّ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمِنْ شَرِّ كُلِّ طَارِقٍ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا رَحْمَنُ
میں اللہ کے ان مکمل کلمات کی پناہ مانگتا ہوں، جن سے آگے نہ کوئی نیک اور نہ کوئی بد آدمی گزر سکتا ہے، اس چیز کے شر سے جو آسمان سے اترتی ہے، اور اس چیز کے شر سے جو آسمان میں چڑھتی ہے، اور اس چیز کے شر سے جسے اس نے زمین میں پھیلایا، اور اس چیز کے شر سے جو اس سے نکلتی ہے، اور رات اور دن کے فتنوں کے شر سے، اور رات کے وقت ہر آنے والے کے شر سے سوائے اس کے جو خیر کے ساتھ آئے، اے نہایت رحم کرنے والے۔
7۔ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے شکایت کی کہ وہ بہت ہی ڈراؤنے خواب دیکھتا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو چاہیے کہ ان الفاظ میں دعا کرو:
أعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونَ
میں اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ مانگتا ہوں اس کے غصے، اس کی سزا، اس کے بندوں کے شر سے، اور شیطانوں کے وسوسوں اور ان کے حاضر ہونے سے۔
أخرجه ابن سني (238) – والصحيحة (264)