قلبِ سلیم میں حسد کی نفی
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا قلب سلیم میں بھی حسد پیدا ہو سکتا ہے ؟

جواب :

نہیں!
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا: لوگوں میں سب سے افضل کون ہے؟
«قال كل مخموم القلب صدوق اللسان قالوا: صدوق اللسان نعرفه، فما مخموم القلب؟ قال: هو التقي النقي، لا إثم فيه، ولا بغي، ولا غل، ولا حسد »
”آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ہر مخموم القلب اور زبان کا سچا، انھوں نے کہا: زبان کے سچے کی ہمیں پہچان ہے، مخموم القلب کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ پرہیز گار اور پاکیزہ شخص ہے جس میں نہ کوئی گناہ ہے اور نہ بغاوت اور نہ کینہ اور نہ حسد ہی۔‘‘ [سنن ابن ماجه 1409/2 رقم الحديث 42/6]
حافظ عراقی نے ”تخریج الإحیاء“ رقم الحدیث 1364 میں کہا ہے۔ اس کی سند صحیح ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1