قصر نماز کی مسافت اور مدت کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 232

سوال

قصر کتنی مسافت سے شروع ہوتا ہے اور مدت اس کی کتنے دن ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قصر نماز کی مسافت:

◈ قصر نماز (نماز مختصر کرنا) کے لیے مقرر کردہ مسافت تئیس (23) کلومیٹر ہے۔
◈ اس کی دلیل یہ ہے کہ حدیث مبارکہ میں "نو میل” کا ذکر آیا ہے۔
◈ قدیم میل، انگریزی میل سے بڑے ہوتے تھے، اس لیے نو میل تقریباً 23 کلومیٹر بنتے ہیں۔
◈ اگر کوئی شخص 23 کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو:
✿ جیسے ہی وہ اپنے شہر، قصبے یا دیہات کی آبادی سے باہر نکل جائے، وہ نماز قصر ادا کرے۔
✿ واپسی کے وقت بھی جب تک وہ اپنی آبادی میں داخل نہ ہو، قصر نماز ہی ادا کرے گا۔

قصر نماز کی مدت:

◈ اگر سفر کے دوران قیام کی مدت کا تعین نہ ہو، یا وہ کسی وجہ سے تذبذب کا شکار ہو، تو:
✿ ایسی صورت میں مدت کی کوئی حد مقرر نہیں۔
✿ انسان مہینوں تک بھی قصر نماز پڑھ سکتا ہے جب تک واپسی کا واضح ارادہ نہ ہو۔

◈ لیکن اگر کوئی شخص کسی مقام پر پہنچ کر وہاں چند دن کے لیے قیام کا ارادہ رکھتا ہو تو:
زیادہ صحیح اور مضبوط رائے کے مطابق، چار دن کی مدت مقرر ہے۔
✿ یعنی اگر کوئی شخص چار دن یا اس سے زیادہ قیام کا ارادہ رکھتا ہے:
• تو وہ مقام پر پہنچنے کے بعد نماز پوری ادا کرے گا، قصر نہیں کرے گا۔
✿ اور اگر اس کا ارادہ چار دن سے کم قیام کا ہو:
• تو وہ قصر نماز ہی ادا کرے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1