سوال:
اگر کوئی شخص قسم کے کفارے میں پیسے دینا چاہے لیکن اپنے اردگرد کسی فقیر کو نہ پائے (جیسا کہ فرانس میں رہائش پذیر ہو)، تو کیا وہ کسی قابلِ اعتماد آرگنائزیشن کو دے سکتا ہے جو کسی دوسرے ملک میں محتاجوں کو کھانا کھلائے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
"ایسا نہیں ہو سکتا کہ کسی معاشرے میں تمام افراد امیر ہوں، ہر جگہ غرباء اور مساکین موجود ہوتے ہیں۔”
فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ کے مطابق:
قسم کے کفارے کا مقصد مستحق افراد کو کھانا کھلانا ہے۔ اگر کسی شخص کے اردگرد کوئی فقیر یا مستحق دستیاب نہ ہو، تو وہ کسی اور کو وکیل بنا سکتا ہے جو اس کی طرف سے مستحقین تک کفارہ پہنچا دے۔
مختلف ادارے اور آرگنائزیشنز کو صدقات، خیرات اور کفارات کی ادائیگی بھی وکالت کی ہی ایک شکل ہے، لہٰذا کسی معتبر آرگنائزیشن کو دینا جائز ہے۔
البتہ، اگر کسی کو صدقہ دینا ممکن نہ ہو، تو قسم کے کفارے میں تین روزے رکھنے کا اختیار بھی موجود ہے۔
واللہ أعلم