قربانی کے اونٹ کو کھڑا کر کے نحر کرنا سنت ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

اونٹ کو نحر کرنا چاہیے
اونٹ کو ذبح نہیں بلکہ نحر کرنا چاہیے اور نحر کا طریقہ یہ ہے کہ اونٹ کا اگلا بایاں گھٹنا باندھ کر اسے تین ٹانگوں پر کھڑا کر دینا چاہیے اور کوئی تیز دھار چیز مثلاََ چھری ، چاقو ، نیزہ یا برچھی وغیرہ اس کی گردن میں مارنی چاہیے آہستہ آہستہ خون بہہ جائے گا اور اونٹ ایک طرف گر جائے گا پھر اس کی کھال وغیرہ اتار کر گوشت بنا لینا چاہیے اونٹ کو نحر کرنے کے دلائل حسب ذیل ہیں:
➊ ارشاد باری تعالی ہے کہ :
وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاهَا لَكُم مِّن شَعَائِرِ اللَّهِ لَكُمْ فِيهَا خَيْرٌ ۖ فَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا صَوَافَّ ۖ فَإِذَا وَجَبَتْ جُنُوبُهَا فَكُلُوا مِنْهَا [الحج: 36]
”قربانی کے اونٹ ہم نے تمہارے لیے اللہ تعالیٰ کی نشانیاں مقرر کر دی ہیں ان میں تمہیں نفع ہے پس انہیں کھڑا کر کے ان پر اللہ کا نام لو ۔ پھر جب ان کے پہلو زمین سے لگ جائیں تو ان سے کھاؤ ۔“
حضرت ابن عباس رضی الله عنہما صواف کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس کا معنی قياما معقولة یعنی ایک ٹانگ باندھ کر کھڑا کرنا ہے ۔
[تفسير فتح القدير: 558/3]
امام شوکانیؒ آيت فإذا وجبت جنوبها کے متعلق فرماتے ہیں کہ وجوب (سے مراد ) ساقط ہونا ہے یعنی جب نحر ہونے کے بعد اونٹ گر جائے۔ اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب اس کی روح نکل جاتی ہے ۔
[تفسير فتح القدير: 556/13]
عن ابن عمر رضي الله عنهما أنه أتى على رجل قد أناخ بدنته وهو ينحرها فقال ابعثها قياما مقيدة سنة محمد
”حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ ایک ایسے آدمی کے پاس سے گزرے جس نے اونٹ کو ذبح کرنے کی غرض سے بٹھا رکھا تھا تو انہوں نے کہا: ”اس کا گھٹنا باندھ کر اسے کھڑا کرو یہی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ۔“
[بخاري: 1713 ، كتاب الحج: باب نحر الإبل مقيدة ، مسلم: 1320 ، ابو داود: 1768 ، احمد: 3/2 ، ابن حبان: 5903]
عن جابر رضى الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم وأصحابه كانوا ينحرون البدن معقولة اليسرى قائمة على ما بقى من قوائمها
”حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم اونٹ کی بائیں ٹانگ باندھ کر اسے نحر کرتے تھے اور وہ اپنی باقی ٹانگوں پر کھڑا ہوتا تھا ۔“
[صحيح: صحيح ابو داود: 1553 ، ابو داود: 1767 ، كتاب المناسك: باب كيف تنحر البدن ، شيخ عبد الرزاق مہدی نے اسے حسن کہا ہے۔ التعلیق علی تفسیر ابن کثیر: 438/4]
➍ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے حجۃ الوداع کے بیان میں حدیث مروی ہے اور اس میں ہے کہ :
فنحر رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده ثلاثا وستين بدنة جعل يطعنها بحربة فى يده
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے ساتھ تریسٹھ (63) اونٹ نحر کیے ۔ آپ اونٹوں کی گردنوں میں اپنے ہاتھ میں موجود چھوٹا نیزہ مارتے تھے ۔“
[مسلم: 1218]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے