قربانی کرتے وقت قبلہ رخ لٹا کر دعا پڑھنے کا صحیح طریقہ حدیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

قربانی کرتے وقت قبلہ رخ لٹا کر إني وجهت وجهي والی دعا پڑھنا کس حدیث سے ثابت ہے؟

جواب:

جانور کو قربان کرتے وقت قبلہ رخ لٹانا اور پھر اس پر انى وجهت وجهي والی دعا پڑھنا ثابت ہے ۔ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذبح يوم العيد كبشين، ثم قال حين وجههما إنى وجهت وجهي للذي فطر السموات والأرض حنيفا مسلما وما أنا من المشركين، إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي الله، رب العالمين لا شريك له وبذلك أمرت، وأنا أول المسلمين، بسم الله والله أكبر اللهم منك ولك عن محمد وأمته
(ابو داود ، كتاب الضحاہا باب ما یستحب من الضحاہا 2795، مسند أحمد 370/3، ح : 10086، ابن خزيمة 287/4 : 2899، مستدرك حاكم 1/468، ح: 1716، ابن ماجه 3121 ، علامہ البانی نے اگر بچہ اسے ضعیف قرار دیا تھا لیکن بعد میں انھوں نے اسے حسن قرار دیا ہے۔ ھداية الرواة 128/2)
”بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عید والے دن رو مینڈھے ذبح کیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قبلہ رخ لٹا تے ہوئے فرمایا: ”میں نے اپنے چہرے کو اس ہستی کی طرف پھیر لیا جس نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا، یک سو اور فرماں بردار ہوتے ہوئے اور میں شرک کرنے والے لوگوں میں سے نہیں ہوں۔ بے شک میری نماز اور میری قربانی، میری زندگی اور میری موت اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اس بات کا حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلے اسلام لانے والا ہوں۔ اللہ کے نام کے ساتھ ذبح کرتا ہوں اور اللہ سب سے بڑا ہے، اے میرے اللہ ! یہ قربانی تیری ہی طرف سے اور تیرے ہی لیے ہے، تو اسے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور اس کی امت کی طرف سے قبول فرما۔“
اس حدیث کے راوی محمد بن اسحاق نے اپنے استاذ سے یہ حدیث سننے کی تصریح کر رکھی ہے، جیسا کہ مسند احمد وغیرہ میں ہے، ابو عیاش المعافری المصری سے ایک جماعت نے روایت کی ہے، جیسا کہ خالد بن ابو عمران ، بکر بن سواده و غیر هما اور ابن خزیمہ، حاکم اور ذہبی نے اس کی حدیث کو صحیح کہا ہے۔ خالد بن ابو عمران صحیح مسلم کے رجال میں سے ہے (مسلم:90/ 1591) اور ثقہ و صدوق اور فقیہ ہے۔ مسند احمد کے محققین نے بھی اس روایت کو حسن قرار دیا ہے، لہذا یہ روایت قابل عمل ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے