قربانی کب اور کہاں کی جائے؟ نماز عید اور عیدگاہ کی وضاحت
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

قربانی کب اور کہاں کی جائے؟

جواب:

ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے :”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ میں قربانی کا جانور ذبح کرتے تھے۔“
(بخاری،كتاب الأضاحی، باب الا ضحی والنحر بالمصلی 5551-5552)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جس نے نماز عید سے پہلے قربانی کا جانور ذبح اور وہ دوبارہ قربانی کرے۔“
(بخاری، کتاب الأضاحي، باب من ذبح قیل الصلاۃ اعاد 5561)
دوسری جگہ الفاظ یہ ہے:
”جس نے نماز عید سے قبل قربانی کا جانور ذبح کیا وہ اسے اپنے لیے ذبح کرتا ہے اور جس نے نماز کے بعد ذبح کیا اس کی قربانی پوری ہوگئی اور اس نے مسلمانوں کے طریقے کو اپنایا۔ “
(بخاری، کتاب الا ضاحی، باب قول النبی صلی اللہ علیہ وسلم لابی بردۃ الخ 5556)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے