ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 664
سوال
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنا افضل ہے، لیکن اگر سارا گوشت گھر میں ہی رکھ لیا جائے تو کیا اس میں کوئی قباحت ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنا فرض یا واجب نہیں ہے بلکہ یہ افضل اور بہتر عمل ہے۔
✿ اس کی وضاحت تفسیر ابن کثیر میں سورۃ الحج کے تحت موجود ہے۔
✿ اسی طرح سنن ابی داؤد کی حدیث میں الفاظ موجود ہیں: (كلوا وادخروا)
یعنی: *کھاؤ اور ذخیرہ کر لو۔*
لہٰذا:
◈ اگر کوئی شخص چاہے تو سارا گوشت اپنے پاس بھی رکھ سکتا ہے، اس پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔
◈ تاہم بہتر یہی ہے کہ محتاج اور مسکینوں کو ضرور حصہ دیا جائے تاکہ وہ بھی اس خوشی اور نعمت میں شریک ہو سکیں۔