قرآن کی تلاوت میں خشوع پیدا کرنے کا مؤثر اسلامی طریقہ
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

قرآن کی قراءت کے وقت خشوع کس طرح پیدا کیا جا سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز اور قرآن کی تلاوت کے دوران خشوع پیدا کرنا ایک انتہائی اہم اور مطلوب عمل ہے، کیونکہ:

خشوع درحقیقت نماز کا مغز اور لب لباب ہے۔
✿ اس کا مطلب ہے کہ دل پوری طرح اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو اور کسی اور طرف متوجہ نہ ہو۔

خشوع سے غفلت کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

جب انسان محسوس کرے کہ اس کا دل ادھر ادھر بھٹک رہا ہے یا وہ کسی ایسی چیز میں مشغول ہو گیا ہے جو خشوع سے دور کرنے والی ہے، تو:

✿ اُسے فوراً یہ دعا پڑھنی چاہیے:

﴿أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ﴾

✿ یہ وہی طریقہ ہے جس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے۔

شیطان کا وسوسہ اور نماز کی خرابی

✿ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ شیطان انسان کی تمام عبادات، خصوصاً نماز کو خراب کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے۔
✿ نماز، شہادتین کے بعد سب سے افضل عبادت ہے، اور شیطان خاص طور پر اس پر حملہ آور ہوتا ہے۔
✿ شیطان نمازی کے دل میں یہ باتیں ڈالتا ہے:

◈ "فلاں بات یاد کرو”
◈ "فلاں چیز کا خیال کرو”

✿ اس طرح وہ انسان کو غیر ضروری خیالات میں مبتلا کر دیتا ہے، جو کہ:

◈ نہ تو فائدہ مند ہوتے ہیں
◈ اور نہ ہی نماز کے بعد ذہن میں باقی رہتے ہیں

حل کیا ہے؟

✿ انسان کو ہر حالت میں اللہ عزوجل کی طرف متوجہ ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔
✿ اگر کبھی کوئی وسوسہ یا خیال پیدا ہو، تو چاہے وہ:

رکوع میں ہو
تشہد میں ہو
قعدہ میں ہو
◈ یا نماز کے کسی بھی حصے میں ہو — فوراً تَعَوُّذ پڑھ لے۔

سب سے مؤثر ذریعہ خشوع کے لیے

خشوع حاصل کرنے کا سب سے بہترین اور مؤثر ذریعہ یہ ہے کہ:

✿ انسان یہ یاد رکھے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہے۔
✿ اور وہ اپنے رب کریم اللہ عز وجل سے سرگوشی کر رہا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے