قرآن و حدیث کی روشنی میں ہر آسمان پر الگ چاند کا دعویٰ
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 77

سوال

ایک مولوی صاحب نے کہا ہے کہ موجودہ چاند آسمانِ دنیا پر ہے، لیکن اس طرح کے دوسرے چاند دیگر آسمانوں پر بھی موجود ہیں۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ہر آسمان پر الگ الگ چاند ہے اور وہ یہ بھی کہتا ہے کہ اس بات کو قرآن و حدیث سے ثابت کرے گا۔ یہ دعویٰ کس حد تک درست ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ دعویٰ بالکل باطل ہے۔ مدعی پر لازم ہے کہ وہ اپنے اس دعوے کو قرآن مجید اور صحیح حدیث (جو متصل سند کے ساتھ مروی ہو) سے ثابت کرے، بصورتِ دیگر اپنے اس بے بنیاد دعوے سے رجوع کرے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے