قرآن مجید: مخلوق یا صفت؟
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09

سوال

کیا قرآن اللہ کی مخلوق ہے یا اس کی صفت؟ اگر یہ اللہ کی صفت ہے تو کیا قرآن کی قسم کھانا جائز ہے؟

جواب

قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام اور اس کی ایک صفت ہے۔ یہ کسی بھی مخلوق میں شامل نہیں ہے، کیونکہ اللہ کا کلام اس کی ذات کی صفات میں سے ہے اور صفات کو مخلوق نہیں کہا جاتا۔ البتہ قرآن مجید کے جو ظاہری اجزاء ہیں جیسے کہ کاغذ، جلد، روشنائی وغیرہ، وہ مخلوق ہیں۔

قرآن کی قسم کھانا

چونکہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور کلام، اللہ تعالیٰ کی صفت ہے، اس لیے اس کی قسم اٹھانا جائز ہے۔ جیسے کہ اللہ تعالیٰ کی دیگر صفات کی قسم اٹھانا جائز ہے، ویسے ہی قرآن کی قسم بھی اٹھائی جا سکتی ہے، کیونکہ یہ اللہ کا کلام اور اس کی صفت ہے۔

خلاصہ

قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی صفت ہے، مخلوق نہیں، اور اللہ کی صفت ہونے کی وجہ سے اس کی قسم اٹھانا جائز ہے۔ تاہم، قرآن کے مادی اجزاء جیسے کاغذ اور روشنائی مخلوق ہیں، لیکن ان کی نسبت اللہ کے کلام کی طرف ہونے کی وجہ سے ان کا احترام واجب ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے