قرآن دس قراءات میں پڑھا جا سکتا ہے، صرف ایک میں کیوں پڑھتے ہیں؟
ماخوذ : فتاویٰ علمائے حدیث

سوال

کیا قرآنِ مجید سات قراءتوں میں پڑھا جا سکتا ہے؟ اور اگر پڑھا جا سکتا ہے تو پھر ہم صرف ایک قراءت میں کیوں پڑھتے ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◄ قرآنِ مجید کو دس قراءات میں پڑھا جا سکتا ہے۔
◄ یہ تمام قراءات صحیح، متواتر اور عین قرآن ہیں۔
◄ آپ جو بھی قراءت پڑھیں گے، وہ قرآن ہی شمار ہوگی اور آپ کو قرآن پڑھنے کا ثواب ہی ملے گا۔

ہم صرف ایک قراءت میں کیوں پڑھتے ہیں؟

◄ حقیقت یہ ہے کہ آج بھی دنیا میں صرف ایک نہیں بلکہ چار روایات پڑھی اور پڑھائی جاتی ہیں:

❀ روایت قالون
❀ روایت ورش
❀ روایت دُوری
❀ روایت حفص

◄ مختلف ممالک میں انہی روایات کے مطابق قرآنِ مجید شائع ہوتا ہے۔
◄ مجمع ملک فہد نے بھی انہی چار روایات میں قرآنِ مجید کو طبع کیا ہے۔
◄ اس وقت تمام مکاتبِ فکر کے دینی مدارس میں ان تمام قراءات کی تعلیم دی جارہی ہے۔

عوام میں غلط فہمی

◄ عام لوگوں کی لا علمی کی وجہ سے وہ قراءات کا انکار کر دیتے ہیں۔
◄ یاد رکھیں! قراءت کا انکار درحقیقت قرآن مجید کا انکار ہے۔
◄ اور قرآنِ مجید کا منکر بالاتفاق دائرہ اسلام سے خارج ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے

◄ محدث لائبریری نے چند سال قبل اپنے رسالہ رُشد کے تین شمارے "قراءات نمبر” کے عنوان سے شائع کیے ہیں۔
◄ ان شماروں میں قراءاتِ قرآنیہ کے حوالے سے اکثر مباحث کو تفصیل سے بیان کر دیا گیا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے