قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام: اہل سنت کا اجماع اور بدعتی فرقوں کی گمراہی
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

کیا قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے؟

جواب :

قرآن اللہ تعالیٰ کا حقیقی کلام ہے، اللہ تعالیٰ نے اسے صوت و حروف سے کلام کیا ہے، اللہ تعالیٰ کا کلام سنا گیا۔ جبریل علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے سنا اور جبریل علیہ السلام سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا۔ اس کے الفاظ اور معانی دونوں اللہ تعالیٰ کے ہیں۔ اس پر اہل سنت والجماعت کا اجماع و اتفاق ہے۔
معتزلہ، اشاعرہ اور ان کے ہم نوا کلام الہی کے مسئلہ میں گمراہ ہو گئے اور عقیدہ اہل سنت سے منحرف ہو گئے، کبھی کہتے ہیں کہ یہ کلام نفسی ہے، کبھی کلام کا اثبات کرتے ہیں اور صوت و حروف کا انکار کرتے ہیں۔
❀ علامہ ابوالمظفر سمعانی رحمہ اللہ (489ھ) فرماتے ہیں:
القرآن كلام الله غير مخلوق، وعليه إجماع أهل السنة، وزعموا أن من قال إنه مخلوق فهو كافر؛ لأن فيه نفي كلام الله تعالى.
”قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے، مخلوق نہیں، اس پر اہل سنت کا اجماع ہے، نیز ان کا کہنا ہے کہ جو قرآن کو مخلوق کہے، وہ کافر ہے، کیونکہ اس میں اللہ تعالیٰ کی صفت کلام کی نفی ہے۔“
(تفسير السمعاني : 90/5)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے