قتل کی اقسام اور ان کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

قتل کی اقسام
قتل کی تین اقسام ہیں:
➊ قتل عمد
➋ قتل شبه عمد
➌ قتل خطا
➊ قتل عمد سے مراد ایسا قتل ہے جس سے مکلّف شخص کسی قتل کے غیر مستحق شخص کو ایسے آلے سے قتل کرنے کی نیت کرے جس میں اغلب گمان یہی ہو کہ وہ اسے قتل کر دے گا (مثلاََ بندوق ، تلوار یا تیر وغیرہ ) ۔
➋ وہ قتل جس میں مکلّف کسی کو ایسی چیز سے مارنے کا ارادہ کرے جس سے عموما انسان مرتا نہیں مثلاََ چھڑی ، کنکری یا چھوٹا پتھر وغیرہ اور اس سے وہ شخص مر جائے ۔ اس میں قصاص نہیں بلکہ دیت واجب ہو گی ۔
➌ قتل خطا یہ ہے کہ مارنا کسی اور کو چاہے لیکن قتل کوئی اور ہو جائے مثلاً شکاری گولی تو شکار کی طرف چلائے لیکن کسی انسان کو لگ جائے ۔ اسی طرح اگر کوئی کنواں کھودے تو اس میں کوئی انسان گر جائے وغیرہ ۔ اس میں دیت اور کفارہ (ایک گردن کی آزادی ) لازم آئے گا ۔
[الروضة الندية: 639/2 ، فقه السنة: 16/3]
❀ دار الحرب میں بھی ٹھیک اسی طرح قصاص و دیت فرض ہے جیسے دارالاسلام میں ہے کیونکہ احکام شرعیہ پر عمل ہر جگہ مسلمانوں پر لازم ہے ۔
[الروضة الندية: 640/2]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے