ملحدین کا اعتراض کہ محمد ﷺ نے عقیدہ توحید اپنے اردگرد عربوں سے لیا تھا

تعارف

ایک ملحد نے اپنی آن لائن کتاب "قرآن کے مصنفین” میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ قرآن کوئی الہامی کتاب نہیں بلکہ اس کا مواد مختلف ذرائع سے نقل کیا گیا ہے۔ اس نے خاص طور پر عقیدہ توحید پر اعتراض کیا کہ محمد ﷺ نے یہ عقیدہ اپنے اردگرد عربوں سے لیا تھا اور اس کے لیے متعدد عربی توحیدی اقوال کے حوالے پیش کیے۔ یہ حوالہ جات بظاہر درست تھے، مگر مصنف نے جان بوجھ کر انہیں اپنے مفروضے کے حق میں پیش کیا جو کہ گمراہ کن تھا۔

قبل از اسلام عرب میں دین ابراہیمی (حنیفیت)

بعثتِ محمدی ﷺ سے پہلے عرب میں دینِ ابراہیمی کی بنیاد پر ایک خالص توحیدی دین موجود تھا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بدعات اور خرافات شامل ہونے سے یہ دین مسخ ہوگیا تھا، خاص طور پر شرک نے توحید کے خالص عقیدے کو گہنا دیا تھا۔ حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کے زمانے سے یہ دین عربوں میں رائج تھا، لیکن عمرو بن لحی خزاعی کے بعد بت پرستی عام ہوگئی۔

حنیفیت کے معنی

حنیف کے لغوی معنی "انحراف” کے ہیں، یعنی باطل دین سے ہٹ کر دینِ حق پر قائم ہونا۔

  • حضرت زید بن عمرو بن نفیل جیسے متعدد عرب حنفاء، بت پرستی کو ترک کر کے توحید کی پیروی کرتے تھے اور دین ابراہیمی کی تلاش میں سرگرداں تھے۔

مکہ اور قریش

مکہ مکرمہ میں بھی حنیفیت کے پیروکار موجود تھے۔ ان میں چار مشہور شخصیات کے نام آتے ہیں:

    • ➊”>ورقہ بن نوفل
    • ➋”>عبیداللہ بن حجش
    • ➌ ">عثمان بن الحویرث
    • ➍ ">زید بن عمرو بن نفیل

یہ چاروں افراد توحید کی تلاش میں رائج بت پرستی کو ترک کر چکے تھے۔

یثرب/مدینہ

مدینہ میں بھی توحید کے ماننے والے موجود تھے، خاص طور پر قبائل اوس اور خزرج کے افراد دینِ ابراہیمی کے کچھ اصولوں پر قائم تھے۔ مثال کے طور پر:

  • سوید بن صامت: یہ اپنے علاقے میں دینِ حنیفی کے پیروکار سمجھے جاتے تھے۔
  • ابوالہیثم بن التیہان اور اسعد بن زرارہ بھی توحید کے داعی تھے۔

قبائل عرب میں حنیفیت

عرب کے مختلف قبائل میں بھی دینِ حنیفی کے پیروکار ملتے تھے:

    • ➊ ">ثقیف/ہوازن: مشہور شاعر امیہ بن ابی الصلت اس قبیلے سے تھے جو توحید کے قائل تھے۔
    • ➋ ">بنو عبس:خالد بن سنان عبسی کا شمار بھی حنیفوں میں ہوتا تھا۔
    • ➌ ">عبدالقیس: یہ قبیلہ بھی توحید کا قائل تھا۔
    ➍”>بنو عامر بن صعصہ:”النابغہ الجعدی اور حضرت لبید جیسے شعرا بھی توحید کی پیروی کرتے تھے۔

خلاصہ

قبلِ اسلام عرب میں دینِ ابراہیمی کا اثر برقرار تھا اور بہت سے افراد اور قبائل اس کے ماننے والے تھے۔ شرک اور بت پرستی کے باوجود، دینِ حنیفی کے پیروکار ہر دور میں موجود رہے اور وہ توحید کی اصل روح کو زندہ رکھنے کی کوشش کرتے رہے۔ بعثت محمدی ﷺ کے وقت یہ حنفاء وہ لوگ تھے جو سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والوں میں شامل ہوئے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے