"قبر: وہ تنہا عدالت جہاں صرف اعمال بولتے ہیں”
🎙️ ابتدائی منظر (Narration + ویژولز):
(سرد و خاموش فضاء، قبرستان کے مناظر، ہواؤں کی سرسراہٹ، پس منظر میں ہلکی ہلکی قرآن کی تلاوت کی آواز)
راوی (Narrator) کی آواز میں:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
"كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُمَّ إِلَيْنَا تُرْجَعُونَ”
(سورۃ العنکبوت: 57)
یہ دنیا عارضی ہے، اور انسان کتنی بھی دوڑ دھوپ کر لے، ایک دن اسے اسی مٹی کی گود میں اترنا ہے۔ یہ قبر…! تنہائی کا وہ پہلا مقام ہے، آخرت کا پہلا مرحلہ ہے، جہاں نہ دولت کام آتی ہے، نہ عہدہ، نہ سفارش، نہ جھوٹ، نہ ہی رشتہ دار۔
📽️ منظر نمبر 2: قبر کی گہرائی، جنازہ، تدفین کا منظر
راوی:
یہ وہ کمرہ عدالت ہے… جہاں نہ وکیل ہوگا، نہ کوئی جج دکھائی دے گا، نہ ضمانت ہوگی، نہ واپسی کا کوئی راستہ۔ یہاں بس ایک ہی چیز بولے گی… تمہارے اعمال!
🎙️ منظر نمبر 3: دن کی روشنی سے رات کی تاریکی میں قبر دکھائی جائے
راوی:
تمہاری گاڑیاں، بنگلے، موبائل، شہرت… سب یہیں رہ جائیں گے۔ قبر میں بس تم ہو، اور تمہارے ساتھ جائیں گے:
- تمہارے سچے اعمال
- تمہارا سچ
- تمہاری نماز
- تمہارا تقویٰ
- تمہاری نیت
- تمہاری دیانت
🕌 منظر نمبر 4: ایک نیک انسان کی قبر روشن ہو رہی ہے
راوی:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"إنَّ القبرَ أوَّلُ مَنازِلِ الآخرةِ، فإن نجا منهُ فما بعدَهُ أيسرُ منهُ، وإن لم ينجُ منهُ فما بعدَهُ أشدُّ منهُ”
"قبر آخرت کی پہلی منزل ہے، اگر اس سے نجات مل گئی تو باقی مراحل آسان ہیں، اور اگر نجات نہ ملی تو آگے اور زیادہ سختی ہے.”
(سنن الترمذی)
📽️ منظر نمبر 5: ایک بدعمل شخص کی قبر تنگ ہو رہی ہے
راوی:
جو لوگ دنیا میں دھوکہ دیتے رہے، حرام کماتے رہے، جھوٹ بولتے رہے، ظلم کرتے رہے… ان کے لیے قبر اندھیر، تنگ اور عذاب کا ٹھکانہ بن جاتی ہے۔
💔 منظر نمبر 6: لوگوں کی غفلت، موبائل، فیشن، ہنسی مذاق
راوی:
ہم آج قبر کو بھلا بیٹھے ہیں۔ ہم نے موت کو صرف دوسروں کے لیے سمجھ لیا ہے۔ ہم نے دنیا کو سب کچھ سمجھ لیا، اور قبر کو بس ایک تصویر یا پوسٹ سمجھ کر نظرانداز کر دیا۔
🧎♂️ منظر نمبر 7: ایک شخص قبرستان میں دعا کر رہا ہے، آنسو بہا رہا ہے
راوی:
آج بھی وقت ہے… توبہ کر لو… نماز کو قائم کر لو… والدین سے حسن سلوک کرو… حرام سے بچو… اور اپنی قبر کو روشن کرنے کی تیاری کرو!
📢 آخری پیغام (Call to Action):
راوی:
"جس نے قبر کی یاد کو زندہ رکھا، اس کی دنیا سنور گئی۔ اور جس نے اس مقام کو بھلا دیا، وہ ہر نعمت کے باوجود محروم ہو گیا۔”
قبر کی تیاری، صرف دو کاموں سے ہوتی ہے:
- اللہ کی بندگی
- مخلوق کی خیرخواہی
📚 اختتامی دعا:
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ قُبُورَنَا رَوْضَةً مِّنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ، وَلاَ تَجْعَلْهَا حُفْرَةً مِّنْ حُفَرِ النَّارِ
"اے اللہ! ہماری قبریں جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنا دے، اور جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا نہ بنا۔” آمین یا رب العالمین۔