ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
قبر پر کھجور کی ٹہنی گاڑنا کیسا ہے؟
جواب:
ثابت نہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دو قبروں پر ٹہنیاں گاڑیں تھیں اور ان سے عذاب قبر میں تخفیف ہوئی تھی، وہ ٹہنیوں کی وجہ سے نہ تھی، بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کی وجہ سے تخفیف ہوئی تھی۔ اس تخفیف کی مدت یہ تھی کہ جب تک یہ ٹہنیاں خشک نہیں ہو جاتیں، عذاب قبر میں تخفیف رہے گی۔
❀ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
میں دو قبروں کے پاس سے گزرا، جن (کے مردوں) کو عذاب دیا جا رہا تھا۔ میں نے اپنی شفاعت کی وجہ سے چاہا کہ یہ عذاب ان سے ہلکا ہو جائے، جب تک دونوں ٹہنیاں تر رہیں۔
(صحیح مسلم: 3012)