قبر میں روح اور جسم کے ساتھ عذاب و ثواب کا شرعی بیان
ماخوذ: احکام و مسائل – عقائد کا بیان، جلد 1، صفحہ 65

سوال کا مفصل جواب

سوال:

جب کوئی انسان وفات پا جاتا ہے تو اس کی روح آسمان کی طرف چلی جاتی ہے۔ جب اسے قبر میں دفن کیا جاتا ہے تو کیا اس کی روح دوبارہ واپس آتی ہے؟ اور پھر منکر نکیر اس سے سوال کرتے ہیں؟ جب وہ سوالات مکمل ہو جاتے ہیں تو کیا روح دوبارہ آسمان پر چلی جاتی ہے یا قبر میں ہی رہتی ہے؟ اگر روح دوبارہ آسمان پر چلی جاتی ہے تو کیا قبر کا عذاب صرف جسم کو ہوتا ہے؟ اور اگر روح واپس نہیں جاتی بلکہ قبر میں ہی رہتی ہے تو جنتی انسان کے بارے میں جو یہ بیان موجود ہے کہ اس کی روح سبز پرندوں میں داخل کر دی جاتی ہے اور وہ جنت میں اڑتے پھرتے ہیں، تو اس کا مفہوم کیا ہوگا؟ نیز، یہ بھی واضح کریں کہ کیا قبر میں انسان روح کے ساتھ جسم کے ساتھ ہوتا ہے یا نہیں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبر یا عالم برزخ میں ثواب یا عذاب روح اور جسم دونوں کو ہوتا ہے۔ یہ کوئی یکطرفہ معاملہ نہیں ہے کہ صرف روح یا صرف جسم کو اس کا سامنا ہو۔ بلکہ شرعی دلائل سے معلوم ہوتا ہے کہ جب بندہ فوت ہوتا ہے اور اسے قبر میں دفن کیا جاتا ہے، تو:

روح واپس لائی جاتی ہے تاکہ منکر و نکیر اس سے سوال کرسکیں۔

سوال و جواب کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد، عذاب یا راحت کا مرحلہ شروع ہوتا ہے۔

◈ اس کیفیت میں روح اور جسم دونوں شامل ہوتے ہیں۔

◈ جنتی شخص کی روح کا سبز پرندوں میں داخل ہو کر جنت میں پرواز کرنا، اس کی مخصوص روحانی حالت کو ظاہر کرتا ہے، جو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جنت کی نعمتوں میں شمار ہوتی ہے۔

یعنی قبر میں جو کیفیت ہوتی ہے، وہ روح اور جسم دونوں کے لیے ہوتی ہے۔ یہ محض جسمانی یا محض روحانی معاملہ نہیں ہے بلکہ ایک مشترکہ کیفیت ہے جس میں دونوں کو شریک کیا جاتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1