سوال
یہ کہا جاتا ہے کہ میت کو دفن کرنے کے بعد روح جسم میں واپس لوٹائی جاتی ہے تاکہ اس سے سوال و جواب کیے جائیں۔ کیا سوال و جواب کے بعد روح جسم میں ہی رہتی ہے؟ اگر روح جسم میں نہیں رہتی تو پھر کہاں جاتی ہے؟ جب جسم کو راحت یا عذاب ملتا ہے تو کیا روح جسم میں ہوتی ہے یا روح کا جسم سے کوئی تعلق ہوتا ہے؟ کیا روح اور جسم دونوں کو علیحدہ علیحدہ عذاب ہوتا ہے؟
جواب
اسلامی تعلیمات کے مطابق، جب انسان فوت ہو جاتا ہے اور اسے دفن کر دیا جاتا ہے تو روح دوبارہ جسم میں لوٹائی جاتی ہے تاکہ قبر میں سوال و جواب کا عمل ہو سکے۔ یہ سوالات منکر اور نکیر، دو فرشتے، کرتے ہیں جو میت سے اس کے ایمان اور اعمال کے بارے میں دریافت کرتے ہیں۔
سوال و جواب کے بعد روح کا مقام
سوال و جواب کے بعد روح کو جسم میں ہی رہنے کے حوالے سے مختلف روایات موجود ہیں۔ تاہم، عمومی طور پر علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ روح جسم میں واپس لوٹائی جاتی ہے، لیکن اس کا جسم سے تعلق دنیاوی زندگی جیسا نہیں ہوتا۔ سوال و جواب کے بعد روح برزخ کے عالم میں چلی جاتی ہے اور بعض مواقع پر اس کا جسم کے ساتھ ایک خاص تعلق برقرار رہتا ہے۔ یہ تعلق ہمارے مادی ادراک سے ماوراء ہے۔
عذاب اور راحت کی کیفیت
قبر اور برزخ میں عذاب یا راحت جسم اور روح دونوں کو ہوتا ہے۔ برزخی عذاب یا آرام کی کیفیت ہمارے دنیاوی فہم سے بالاتر ہے، کیونکہ یہ عالم غیب سے تعلق رکھتی ہے۔ عذاب یا راحت کا عمل صرف جسم یا روح تک محدود نہیں ہوتا بلکہ دونوں کے درمیان ایک مخصوص تعلق کے تحت ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عذاب اور راحت جسم اور روح دونوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
روح اور جسم کا باہمی تعلق
روح اور جسم کا برزخی تعلق دنیاوی تعلق سے مختلف اور غیر محسوس ہے۔ جب انسان کو عذاب یا راحت پہنچتی ہے تو اس میں روح اور جسم دونوں کا حصہ ہوتا ہے، اور یہ عذاب یا راحت دونوں پر یکساں طور پر وارد ہوتے ہیں۔ تاہم، روح کا عذاب یا راحت جسمانی عذاب یا راحت سے مختلف ہو سکتا ہے کیونکہ برزخ کی حقیقت ہمارے محدود علم سے ماوراء ہے۔
خلاصہ
قبر اور برزخ میں عذاب یا راحت کا تعلق جسم اور روح دونوں سے ہوتا ہے۔ روح اور جسم کا تعلق سوال و جواب کے بعد بھی قائم رہتا ہے، تاہم اس کا طریقہ اور کیفیت انسانی ادراک سے بالا تر ہے۔ روح اور جسم دونوں کو برزخی عذاب یا راحت ایک ساتھ ملتی ہے، لیکن یہ سب اللہ تعالیٰ کے علم اور قدرت کے تحت ہوتا ہے۔