سوال
قبروں پر مقبرے وغیرہ تعمیر کرنا کس طرح درست ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
◄ کسی بھی قبر کے اوپر، چاہے وہ کسی ملک کے بانی کی ہو، کسی ولی کی ہو، کسی بزرگ کی ہو یا عام آدمی کی، کوئی تعمیر کرنا سخت منع اور حرام ہے۔
◄ اس کی ممانعت صحیح احادیث میں وارد ہے۔
◄ بلکہ اس پر جو تعمیر شدہ چیزیں ہوں انہیں ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ یہ تمام امور شریعت کے خلاف ہیں۔
مزید وضاحت
◄ بعض لوگ ملک کے بانی کی قبر پر آ کر زیارت کرتے ہیں، وہاں چادر چڑھاتے ہیں، یہ سب اعمال بدعتِ سیئہ اور شرک کے قریب کام ہیں جو سراسر ناحق ہیں اور ان سے مکمل اجتناب لازم ہے۔
◄ ایسے اعمال میں مبتلا شخص پر لازم ہے کہ وہ اپنے ایمان کی تجدید کرے کیونکہ یہ افعال شرعی نہیں بلکہ سخت ناجائز اور حرام ہیں۔
◄ اسی طرح ملک میں جو یہ رواج عام ہو چکا ہے وہ بھی سراسر ناجائز، حرام اور بدعت ہے جسے کسی صورت اختیار نہیں کرنا چاہئے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب