سوال
آپ نے ایک طویل اور مفصل سوالات کی فہرست پیش کی ہے، جو مختلف اسلامی فرقوں، عقائد، اور موضوعات سے متعلق ہیں۔ ہر سوال کی ایک مکمل اور تفصیلی وضاحت کے لیے بہت وقت درکار ہوگا، لیکن میں کوشش کروں گا کہ مختصر اور جامع انداز میں آپ کے اہم سوالات کے جوابات فراہم کر سکوں۔
جواب
1. موجودہ فرقے اور شرک کا مسئلہ
ہر فرقے کے اندر مختلف نظریات اور افکار ہوتے ہیں۔ بعض افراد میں بدعات یا غلط عقائد پائے جا سکتے ہیں، لیکن عمومی طور پر ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک پوری جماعت کافر یا مشرک ہے جب تک کہ ان کے نظریات واضح طور پر قرآن و سنت کے خلاف نہ ہوں۔ کفر اور شرک کا فیصلہ صرف علماء کر سکتے ہیں اور وہ بھی ٹھوس دلائل اور شواہد کی بنیاد پر۔
2. "یا علی مدد” یا "یا کرشن مدد” کہنا
اسلام کے عقیدے کے مطابق اللہ کے سوا کسی اور سے مدد طلب کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص "یا علی مدد” یا "یا کرشن مدد” کہہ کر انہیں الٰہ سمجھ کر پکارے تو وہ یقیناً شرک کا مرتکب ہو رہا ہے۔ قرآن مجید میں واضح ہے کہ عبادت اور دعا صرف اللہ کے لیے مخصوص ہے۔
3. دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث اور شیعہ میں صحیح العقیدہ علماء
ہر فرقے میں مختلف نظریات رکھنے والے لوگ موجود ہیں، اور ان میں سے بعض صحیح العقیدہ ہوتے ہیں جبکہ بعض میں بدعات شامل ہو سکتی ہیں۔ علماء جیسے شاہ ولی اللہ دہلوی (اہل حدیث)، اشرف علی تھانوی (دیوبندی) اور دیگر نے قرآن و سنت کی بنیاد پر دینی خدمات انجام دیں۔
4. درود اور فرشتوں کا پیش کرنا
درود رسول اللہ ﷺ پر پڑھا جاتا ہے اور فرشتے یہ درود نبی ﷺ تک پہنچاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ رسول اللہ ﷺ اس دنیا میں موجود ہیں، بلکہ یہ ایک روحانی معاملہ ہے۔ فرشتے اللہ کے حکم سے یہ درود نبی ﷺ تک پہنچاتے ہیں، اور یہ عمل اللہ کی مشیت کے تحت ہوتا ہے۔
5. سماع موتیٰ (مردوں کا سننا)
سماع موتیٰ کا عقیدہ ایک اختلافی موضوع ہے۔ قرآن میں واضح ہے کہ مردے سننے کی طاقت نہیں رکھتے، جیسا کہ سورۃ النمل میں فرمایا گیا:
"إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَىٰ”
تاہم، بعض احادیث میں استثنائی واقعات بھی ملتے ہیں جن میں بعض مردے اللہ کے حکم سے مخصوص حالات میں سن سکتے ہیں۔
6. نبی ﷺ کی وفات اور حیات
نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد آپ دنیاوی زندگی میں نہیں، بلکہ برزخی زندگی میں ہیں۔ برزخی زندگی کی نوعیت دنیاوی زندگی سے مختلف ہوتی ہے اور یہ قیامت تک جاری رہتی ہے۔ تمام انبیاء کرام کے اجسام محفوظ ہیں، لیکن وہ دنیاوی زندگی کی مانند اس دنیا میں موجود نہیں۔
7. تیسری زندگی کا تصور
قرآن میں دو موتوں اور دو زندگیوں کا ذکر ہے: ایک دنیاوی زندگی اور دوسری آخرت کی زندگی۔ دنیاوی زندگی اور آخرت کی زندگی کے درمیان ایک برزخی زندگی ہوتی ہے جو قبر کے بعد شروع ہوتی ہے۔ اس زندگی کا ذکر قرآن و احادیث میں موجود ہے۔
8. شہداء کی روحوں کی واپسی
شہداء کے متعلق قرآن میں واضح فرمایا گیا ہے کہ وہ زندہ ہیں اور اللہ کے ہاں روزی دیے جاتے ہیں۔ یہ ایک مخصوص قسم کی روحانی زندگی ہے جو دنیاوی زندگی سے مختلف ہے۔
9. تعویذ کا مسئلہ
تعویذ اور دم کرنا اس وقت بدعت یا شرک بن جاتا ہے جب اس سے شفاعت یا مدد طلب کی جائے جو اللہ کے سوا کسی سے ممکن نہیں۔ اگر تعویذ کو شفاء کا ذریعہ سمجھا جائے بغیر اسے مستقل اثر کا حامل مانے، تو یہ جائز ہو سکتا ہے۔ نبی ﷺ نے دم کرنے کی اجازت دی ہے، بشرطیکہ وہ قرآن یا مسنون دعاؤں پر مبنی ہو۔
10. دینی امور پر اجرت لینا
اجرت لینا دین میں عام اصول کے طور پر ناپسندیدہ ہے، مگر جہاں تک قرآن کی تعلیم اور دینی علوم سکھانے کا تعلق ہے، اس کے لیے کچھ صورتوں میں علماء نے اجرت لینے کو جائز قرار دیا ہے۔ تاہم، اس معاملے میں نیت اور خلوص کا بہت اہم کردار ہے۔
اگر آپ ان جوابات میں مزید وضاحت چاہتے ہیں تو براہ کرم بتائیں، میں آپ کی مزید رہنمائی کے لیے تیار ہوں۔