فرعون کے سرداروں کا موسیٰ علیہ السلام پر ‘ماہرفن جادوگر’ ہونے کا الزام
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

فرعون کی قوم نے موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں کیا کہا: تھا ؟

جواب :

ارشاد ربانی ہے :
قَالَ الْمَلَأُ مِن قَوْمِ فِرْعَوْنَ إِنَّ هَٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ ﴿١٠٩﴾
فرعون کی قوم کے سرداروں نے کہا: یقینا یہ تو ایک ماہرفن جادوگر ہے۔“ [الأعراف: 109]
یعنی سرداروں نے کہا اور وہ جمہور اور فرعون کی قوم کے وہ سردار تھے، جو فرعون کی اس بات میں اس کے موافق تھے۔ جب فرعون اپنے تخت پر جا گزیں ہوا اور اس کی گھبراہٹ ختم ہوئی، اس وقت اس کے گرد بیٹھے سرداروں نے کہا: وان السحر عليه پھر انھوں نے اس کی موافقت کی اور باہم مشورہ کیا کہ وہ موسیٰ علیہ السلام کے معاملے میں کیا کریں اور موسیٰ علیہ السلام کے لائے ہوئے نور کو کیسے بجھائیں۔ اس کے کلمے کو کیسے مٹائیں، کیسے اسے جھوٹا اور مفتری قرار دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ لوگ اس کے جادو کی وجہ سے اس کی دعوت کو اپنا عقیدہ بنا لیں گے۔ جب لوگ موسیٰ علیہ السلام کا عقیده اپنائیں گے تو پھر موسیٰ علیہ السلام ہم پر غالب آ جائے گا، پھر موسیٰ علیہ السلام انھیں جلا وطن کر دیں گے وغیرہ۔ اس طرح کی باتوں میں وہ مشغول ہو گئے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1