فرض نماز سے پہلے اور بعد کی سنتوں کا وقت کیا ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

فرض نماز سے پہلے والی سنتِ مؤکدہ کا وقت – راجح قول کی وضاحت

سوال:

فرض نماز سے پہلے والی سنت مؤکدہ (پکی سنتوں) کا وقت کب سے کب تک ہوتا ہے؟
کچھ علماء کہتے ہیں کہ فرض نماز سے پہلے اور بعد کی سنتوں کا وقت صرف فرض نماز کے وقت کے اندر ہی رہتا ہے۔
اور کچھ علماء کا کہنا ہے کہ اگر فرض نماز ادا کر لی جائے تو اس کے بعد والی پہلی سنتوں کا وقت ختم ہو جاتا ہے۔
اس معاملے میں صحیح اور راجح بات کیا ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

راجح اور درست بات یہ ہے کہ:

📌 پہلی سنتوں کا وقت:

◈ فرض نماز کا وقت شروع ہونے سے لے کر فرض نماز کی ادائیگی تک ہوتا ہے۔
◈ مثال کے طور پر:
ظہر کی پہلی سنتوں کا وقت اذان ظہر یعنی زوال آفتاب سے شروع ہو کر نماز ظہر ادا کرنے تک رہتا ہے۔

📌 بعد کی سنتوں کا وقت:

◈ یہ وقت فرض نماز کے ختم ہونے کے بعد سے شروع ہوتا ہے اور نماز کے مقررہ وقت کے اختتام تک باقی رہتا ہے۔

🕒 اگر پہلی سنتوں کا وقت کسی عذر کے بغیر گزر جائے:

◈ تو فرض نماز کے بعد ان سنتوں کی قضا کی جا سکتی ہے۔
◈ لیکن اگر بلا عذر پہلی سنتوں کو تاخیر سے ادا کیا جائے اور وقت گزر جائے:
❀ تو ایسی صورت میں ان سنتوں کی بعد میں قضا کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

❗ کیوں؟

◈ کیونکہ صحیح قول کے مطابق:
❀ ہر وہ عبادت جس کا وقت واضح طور پر مقرر ہو،
❀ اگر بغیر کسی شرعی عذر کے اس کا وقت ضائع کر دیا جائے،
❀ تو اس عبادت کا بعد میں ادا کرنا معتبر اور مقبول نہیں ہوگا۔

📚 حوالہ:

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1