سوال
صحیفہ اہلحدیث (کراچی سے شائع ہونے والا) کے ۱۴۱۳ھ ربیع الاول کے شمارے میں ایک حدیث درج تھی جس پر میں نے عمل شروع کر دیا، لیکن تحقیق نہیں کی۔ اگر ممکن ہو تو آپ اپنا قیمتی وقت نکال کر اس کی تحقیق فرما دیں۔
حدیث کا مضمون یہ تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جو شخص دن میں چار مرتبہ یہ دعا پڑھے، وہ چار بیماریوں سے محفوظ رہے گا: نابینا ہونے سے، جزام کی بیماری سے، فالج گرنے سے، اور دیوانہ یا پاگل ہونے سے۔”
دعا یہ ہے:
سُبْحَانَ اﷲِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلاَّ بِاﷲِ
نام: عبدالرحمن طاہر، سرگودھا
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد:
مسند احمد (ج ۵، ص ۶۰) میں یہ روایت موجود ہے:
{ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ ہَارُوْنَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِیْ کَرِیْمَۃَ حَدَّثَنِیْ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ عَنْ قَبِیْصَۃَ ابْنِ الْمُخَارِقِ قَالَ: اَتَیْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله علیہ وسلم الحدیث، وَفِیْہِ: یَا قَبِیْصَۃُ إِذَا صَلَّیْتَ الْفَجْرَ فَقُلْ ثَلاَثًا: سُبْحَانَ اﷲِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ تَعَافَی مِنَ الْعَمٰی وَالْجُذَامِ وَالْفَالِج۔}
ترجمہ:
"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا (حدیث طویل ہے) اور اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے قبیصہ! جب تم فجر کی نماز پڑھو تو تین مرتبہ یہ کہو: سُبْحَانَ اﷲِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ، اس سے تم نابینا ہونے، جزام کی بیماری اور فالج سے محفوظ رہو گے۔”
تحقیقِ سند
◈ اس روایت میں ایک راوی "رجل من أہل البصرۃ” مجہول ہے (یعنی نامعلوم ہے)۔
◈ اگر "حسن” سے مراد حسن بصری ہوں، تو پھر یزید بن ہارون اور حسن بصری کے درمیان انقطاع (سند کا ٹوٹ جانا) بھی موجود ہے۔
تاریخِ تحریر: ۱۳/۸/۱۴۱۴ھ