فجر کے بعد سنتوں کی قضا کا حکم اور فقہی رہنمائی
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

فجر کی سنتیں اگر رہ جائیں تو کیا ان کی قضا فرض نماز کے بعد کی جا سکتی ہے؟

سوال:

اگر کوئی شخص فجر کی فرض نماز سے پہلے فجر کی سنتیں نہ پڑھ سکا ہو تو کیا وہ انہیں فرض نماز کے بعد ادا کر سکتا ہے؟ کیا فجر کی فرض نماز کے بعد نفل نماز پڑھنے کی ممانعت اس پر لاگو ہوگی یا نہیں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ راجح (زیادہ صحیح) قول یہی ہے کہ:

❀ فجر کی فرض نماز کے بعد اگر کسی شخص سے فجر کی سنتیں رہ گئی ہوں تو ان کی قضا کرنا جائز ہے۔

❀ یہ عمل اس ممانعت سے متصادم نہیں جو فجر کے بعد نفل نماز پڑھنے کے بارے میں ہے۔

❀ اس کی وجہ یہ ہے کہ ممانعت اس نماز کی ہے جس کا کوئی خاص سبب نہ ہو۔

◈ تاہم:

❀ اگر کوئی شخص چاہے تو ان سنتوں کی قضا کو چاشت کے وقت تک مؤخر کر سکتا ہے۔

❀ بشرطیکہ اسے بھول جانے یا کسی اور مشغولیت کی وجہ سے قضا رہ جانے کا اندیشہ نہ ہو۔

❀ تو افضل یہی ہے کہ وہ فجر کی سنتوں کی قضا چاشت کے وقت ادا کرے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1