سوال:
فجر کی سنتوں میں مسنون قرآت کیا ہے؟
جواب:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتیں مختصر پڑھتے اور اس میں یہ قرآت کرتے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتوں کی پہلی رکعت میں سورہ بقرہ کی آیت
﴿قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْنَا﴾ اور دوسری رکعت میں سورہ آل عمران کی یہ آیت پڑھا کرتے تھے: ﴿آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ﴾
(صحيح مسلم: 727)
❀ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قرأ فى ركعتي الفجر: قل يا أيها الكافرون، وقل هو الله أحد.
”رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی دو سنتوں میں سورہ کافرون اور سورہ اخلاص کی قرآت کی۔“
(صحيح مسلم: 726)
❀ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
”ایک آدمی نے کھڑے ہو کر فجر کی دو سنتیں ادا کیں، پہلی رکعت میں سورہ کافرون پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے اپنے رب کو پہچان لیا۔ دوسری میں اس نے سورہ اخلاص پڑھی۔ فرمایا: یہ اپنے رب پر ایمان لایا۔ طلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں ان دو رکعتوں میں یہ دو سورتیں پڑھنا مستحب سمجھتا ہوں۔“
(صحيح ابن حبان: 213/6، ح: 2460، وسنده حسن)
❀ امام طحاوی رحمہ اللہ نے شرح معاني الآثار (298/1) میں یہ الفاظ نقل کیے ہیں:
هذا عبد عرف ربه.
”اس بندے نے اپنے رب کی معرفت حاصل کر لی۔“
اس حدیث کو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (نتائج الأفكار: 503/1، 504) نے ”حسن “قرار دیا ہے۔