سوال
اگر ممنوع وقت (مثلاً سورج نکلنے یا غروب ہونے کے وقت) کے آغاز میں صرف دو منٹ باقی ہوں اور کوئی شخص نماز شروع کر دے، تو کیا وہ شخص ممنوع وقت شروع ہونے کے بعد اپنی نماز توڑ دے گا یا اسے مکمل کرے گا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اگر یہ سوال عمومی نوعیت کا ہے، تو اس بارے میں ایک واضح حدیث موجود ہے جو مسئلے کو مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کرتی ہے:
حدیث مبارکہ
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصُّبْحِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ الصُّبْحَ، وَمَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنَ الْعَصْرِ قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ الْعَصْرَ”
[صحیح البخاری: 579]
ترجمہ
"جس نے فجر کی ایک رکعت سورج نکلنے سے پہلے پا لی، اس نے فجر کی نماز پا لی۔ اور جس نے عصر کی ایک رکعت سورج غروب ہونے سے پہلے پا لی، اس نے عصر کی نماز پا لی۔”
مسئلہ کی وضاحت
اس حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اگر کوئی شخص ایسے وقت میں نماز شروع کرتا ہے کہ کم از کم ایک رکعت مکمل ہو سکتی ہے، تو اس کی نماز شمار کی جائے گی۔
لہٰذا اگر ممنوع وقت کے آغاز سے پہلے نماز کی ایک رکعت ادا کی جا چکی ہو، تو نماز کو مکمل کیا جائے گا، اسے توڑا نہیں جائے گا۔
نتیجہ
اگر نماز اس وقت شروع کی گئی جب ممنوع وقت شروع ہونے میں ابھی وقت باقی تھا، اور ایک رکعت ادا کر لی گئی، تو ایسی صورت میں:
◈ نماز توڑی نہیں جائے گی۔
◈ نماز کو مکمل کیا جائے گا۔
حوالہ
صحیح البخاری: حدیث نمبر 579