فجر سے پہلے وضو اور مسجد کی نفل نمازوں کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

سوال

اگر ایک شخص نمازِ فجر کی سنتیں گھر میں پڑھ کر مسجد آتا ہے، پھر تحیۃ المسجد پڑھتا ہے، اور اس دوران اس کا وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ وضو کرنے کے بعد، جماعت کھڑی ہونے سے پہلے کچھ وقت ہوتا ہے، کیا وہ اس وقت میں تحیۃ الوضو کی دو رکعت نماز پڑھ سکتا ہے؟

جواب

تحیۃ الوضوء اور تحیۃ المسجد دونوں نفل نمازیں مستقل طور پر فرض نہیں ہیں، بلکہ یہ دیگر فرض یا نفل نمازوں کے ساتھ بھی ادا ہو جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ کے ذکر کردہ واقعہ میں جب وہ فجر کی فرض نماز ادا کرے گا تو اس کے ساتھ ہی تحیۃ الوضوء اور تحیۃ المسجد کی نماز بھی شامل ہو جائے گی۔

کبھی کبھی ایک شخص دو رکعت پڑھتا ہے، لیکن ان رکعتوں سے چار مختلف نمازوں کا ثواب حاصل ہو جاتا ہے۔ جیسے اگر کوئی شخص مسجد پہنچتا ہے، اذان ہو رہی ہوتی ہے، وضو کرتا ہے، اور پھر فجر کی سنتیں ادا کرتا ہے، اور ساتھ دعائے استخارہ بھی پڑھ لیتا ہے، تو اس نے دو رکعت سنتِ فجر ادا کی، لیکن اس میں تحیۃ الوضو، تحیۃ المسجد اور صلاۃ الاستخارہ بھی شامل ہو جاتی ہیں۔ اس طرح دو رکعت نماز سے چار نمازوں کا ثواب مل جاتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1