سوال :
غیر مسلموں کی قید میں پھنسے مسلمانوں کو آزاد کروانے کا کیا حکم ہے؟
جواب :
غیر مسلموں کی قید میں پھنسے مسلمان قیدیوں کو رہائی دلا نامسلم حکمرانوں کا فرض ہے، علما اسے فرض کفایہ کہتے ہیں۔
❀ سیدنا ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سید نا علی رضی اللہ عنہ سے کہا:
هل عندكم كتاب؟ قال : لا ، إلا كتاب الله، أو فهم أعطية رجل مسلم، أو ما فى هذه الصحيفة . قال : قلت : فما فى هذه الصحيفة؟ قال : العقل، وفكاك الأسير، ولا يقتل مسلم بكافر .
”کیا آپ کے پاس کوئی خاص تحریر ہے؟ فرمایا نہیں، صرف کتاب اللہ کا فہم اور یہ صحیفہ ہے۔ میں نے پوچھا: اس صحیفہ میں کیا ہے؟ فرمایا: دیت، قیدی آزاد کرنا اور یہ کہ مسلمان کو کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے (کے مسائل ہیں)۔“
(صحيح البخاري : 111)
❀ علامہ ابن بطال رحمہ اللہ (449ھ) فرماتے ہیں:
فكاك الأسير فرض كفاية لهذا الحديث وعلى هذا كافة العلماء .
”اس حدیث کی رو سے قیدی کو آزاد کرانا فرض کفایہ ہے، بھی علما کا یہی ماننا ہے۔“
(شرح صحيح البخاري : 210/5 ، التوضيح لابن ملقن : 273/18، واللفظ له، شرح القسطلاني : 166/5 ، بمعناه)