ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1، ص228
سوال
زید کی عمر ساٹھ (60) سال ہے اور وہ مجرد زندگی بسر کر رہا ہے، یعنی اس کی ابھی تک شادی نہیں ہو سکی۔ کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ جبکہ وہ شریعت کا علم بھی رکھتا ہے۔
الجواب
اگر زید نکاح کا منکر نہیں ہے اور اس نے کوشش کے باوجود نکاح نہیں کیا یا نہیں ہو سکا، تو اس میں زید کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اگر زید امامت کے شرعی اوصاف، جیسے تقویٰ، علم، اور دیگر شرائط پر پورا اترتا ہے، تو اس کی امامت جائز ہے اور اس کے پیچھے نماز درست ہے۔
خلاصہ
◄ اگر زید نے نکاح نہ ہونے کی صورت میں قصداً نکاح سے انکار نہیں کیا اور وہ امامت کے شرعی اوصاف کا حامل ہے، تو اس کی امامت اور اس کے پیچھے نماز جائز ہے۔
حوالہ جات
(حررہ محمد صدیق سرگودہا، تنظیم اہل حدیث جلد نمبر ۲۱، شمارہ نمبر ۱۷)