غسل کرنے کا طریقہ
سوال:
غسل کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غسل کرنے کے دو طریقے ہیں:
1۔ صفتِ واجبہ (واجب غسل کا طریقہ)
یہ وہ طریقہ ہے جس سے غسل فرض ادا ہو جاتا ہے۔ اس طریقے میں درج ذیل امور شامل ہیں:
◈ پورے بدن پر پانی بہانا ضروری ہے۔
◈ کلی کرنا (یعنی منہ کے اندر پانی ڈال کر صاف کرنا)۔
◈ ناک میں پانی ڈالنا اور اسے صاف کرنا۔
جس شخص نے ان طریقوں پر عمل کیا اور پورے جسم پر پانی بہایا، تو اس سے اس کی جنابت (یعنی ناپاکی) دور ہو جائے گی اور وہ طہارت حاصل کر لے گا۔
کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَإِن كُنتُم جُنُبًا فَاطَّهَّروا﴾
(سورۃ المائدہ، آیت 6)
"اور اگر نہانے کی حاجت ہو تو (نہا کر) پاک ہو جایا کرو۔”
2۔ صفتِ کاملہ (کامل غسل کا طریقہ)
کامل غسل کا مطلب یہ ہے کہ انسان غسل اسی طریقے سے کرے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔ مکمل طریقہ درج ذیل ہے:
◈ جب غسل جنابت کا ارادہ ہو:
◈ سب سے پہلے اپنے ہاتھوں کو دھونا۔
◈ پھر شرم گاہ اور اس کے آس پاس کی گندگی کو دھونا۔
◈ اس کے بعد مکمل وضو کرنا، جیسا کہ وضو کا تفصیلی طریقہ پہلے بیان کیا گیا ہے۔
◈ پھر سر پر تین مرتبہ پانی ڈالنا تاکہ پانی جڑوں تک پہنچ جائے۔
◈ پھر پورے جسم پر پانی بہا دینا۔
یہ ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق کامل غسل کا مسنون طریقہ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب