خطبہ عید کے لیے منبر مشروع نہیں
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے نماز عید کے متعلق مروی روایت میں مذکور ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی ادائیگی کے بعد رخ پھیرتے:
فيقوم مقابل الناس
”اور لوگوں کے بالمقابل کھڑے ہو جاتے ۔“
[بخارى: 956 ، كتاب الجمعة: باب الخروج إلى المصلي بغير منبر ، مسلم: 889]
یہ حدیث اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر استعمال نہیں فرمایا۔
[سبل السلام: 679/2]
صحیح بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ :
إن أول من اتخذ المنبر فى مصلى العيد مروان
”سب سے پہلے مروان نے عید گاہ میں منبر رکھوایا ۔“
[بخاري: 956]
البتہ ابن حبان کی روایت میں ہے کہ :
خطب يوم عيد على راحلته
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری پر خطبہ عید ارشاد فرمایا ۔“
[الإحسان: 65/7 ، 2825 ، ابو يعلي: 1182 ، امام ہيثميؒ نے اس كے رجال كو صحيح كے رجال كيا هے۔ المجمع: 205/2 ، ابن خزيمة: 1445 ، اس حديث كي سند مسلم كي شرط پر صحیح هے جيسا كه شيخ شعيب ارووطؒ نے نقل كيا هے۔ التعليق على سبل السلام للشيخ صبحى حسن حلاق: 231/3]
اس سے معلوم ہوا کہ کسی سواری وغیرہ پر بیٹھ کر خطبہ دینا مباح و درست ہے۔