سوال
عید کے دن عیدگاہ سے واپسی کے بعد دو نفل ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں اس حوالے سے واضح روایت موجود ہے:
«عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اﷲ عنهما أَنَّ النَّبِیَّ ﷺ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلاَ بَعْدَهَا»
(بخاری – کتاب العیدین – باب الصلاة قبل العید وبعدها)
ترجمہ:
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے عید الفطر کے دن دو رکعت (عید کی نماز) ادا فرمائیں، نہ اس سے پہلے نفل ادا کیے اور نہ ہی بعد میں۔
اس روایت کی روشنی میں یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عید کے روز، عید کی نماز کے بعد، کوئی نفل نماز ادا نہیں فرمائی۔ لہٰذا، عیدگاہ سے واپسی کے بعد نفل نماز پڑھنے کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے کسی بھی قسم کا ثبوت یا عمل معلوم نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب