عید اور جمعہ ایک دن آنے کی صورت میں نماز جمعہ کا حکم
سوال
اگر عید اور جمعہ ایک ہی دن آجائیں تو کیا عید کی نماز ادا کرنے کے بعد جمعہ کی نماز ساقط ہو جاتی ہے یا نہیں؟ یعنی کیا جمعہ کی نماز پڑھنا پھر بھی ضروری ہے یا نہیں؟ براہ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب عید اور جمعہ ایک ہی دن آ جائیں تو اس صورت میں شرعی رخصت موجود ہے کہ جو شخص عید کی نماز پڑھ چکا ہو، وہ جمعہ کی نماز چھوڑ کر ظہر کی نماز ادا کر سکتا ہے۔ اس کی دلیل درج ذیل حدیث سے ملتی ہے:
نبی کریم ﷺ کا عمل
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک مرتبہ عید اور جمعہ ایک ہی دن آ گئے (یعنی جمعہ کے دن عید تھی)، آپ ﷺ نے عید کی نماز پڑھانے کے بعد جمعہ کی نماز سے رخصت دی اور فرمایا:
((من شاء ان يصلي فليصل))
"جو جمعہ کی نماز پڑھنا چاہے، وہ پڑھ لے۔”
(سنن ابی داود: 1070، وسندہ حسن، وصححہ ابن خزیمہ: 1424، والحاکم 1/288، ووافقہ الذہبی)
راوی کا اعتبار
حدیث کے راوی ایاس بن ابی رملہ جمہور محدثین کے نزدیک ثقہ و صدوق ہیں، لہٰذا انہیں "مجہول” کہنا درست نہیں۔
دیگر شواہد
کتاب "احکام العیدین” از الفریابی (صفحات 211 تا 218) میں اس حدیث کے متعدد شواہد بھی موجود ہیں جو اس مضمون کی تائید کرتے ہیں۔
حوالہ: شہادت، دسمبر 2000ء
خلاصہ
◈ عید اور جمعہ ایک دن آ جانے کی صورت میں، عید کی نماز ادا کرنے کے بعد جمعہ کی نماز پڑھنا لازمی نہیں ہے۔
◈ نبی کریم ﷺ نے جمعہ کی نماز سے رخصت دی تھی۔
◈ جو چاہے جمعہ کی نماز ادا کرے اور جو نہ چاہے وہ صرف ظہر کی نماز ادا کرے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب