عورت کے لیے سینہ (چھاتی) کو مکمل طور پر ڈھانپنا شریعتِ اسلامیہ میں لازمی (فرض) ہے۔
اس کا حکم واضح طور پر قرآنِ مجید، صحیح احادیث، اور صحابہ کرامؓ کے اجماعی عمل سے ثابت ہے۔
ہم نیچے صرف قرآن، حدیث اور آثارِ صحابہ کی روشنی میں جامع اور تحقیقی دلائل پیش کرتے ہیں:
✅ 1. قرآن مجید سے دلائل
🔹 سورۃ النور، آیت 31
وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ، وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا، وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ…
📚 [سورۃ النور 24:31]
ترجمہ:
"اور مؤمن عورتوں سے کہو کہ… وہ اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر جو (خود بخود) ظاہر ہو جائے، اور اپنی اوڑھنیوں کو اپنے سینوں (گریبانوں) پر ڈالے رکھیں۔”
✅ اہم الفاظ کی وضاحت:
خُمُرِهِنَّ = جمع "خِمار” یعنی "اوڑھنی، دوپٹہ”
جُيُوبِهِنَّ = جمع "جیب”، یعنی "گلا، سینہ، گریبان”
🔎 یعنی عورت کو حکم ہے کہ وہ اپنی اوڑھنی کو صرف سر پر نہ رکھے، بلکہ اسے نیچے سینے پر ڈال کر اپنے سینے کو مکمل ڈھانپے۔
✅ 2. صحابہ کرامؓ کی تفسیری روایات
🔹 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:
رَحِمَ اللَّهُ نِسَاءَ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلَ، لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: (وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ)
شَقَقْنَ مُرُوطَهُنَّ، فَاخْتَمَرْنَ بِهَا
📚 [صحیح البخاری، کتاب التفسیر، تحت آیت سورۃ النور 24:31]
ترجمہ:
"اللہ تعالیٰ مہاجر عورتوں پر رحم فرمائے، جب یہ آیت نازل ہوئی، تو انہوں نے فوراً اپنی چادروں کو پھاڑ کر اوڑھنی بنائی اور سینے کو ڈھانپنے لگی۔”
✅ یہ صحابیاتؓ کا فوری عمل تھا، جو اجماع کے درجے کو پہنچتا ہے۔
✅ 3. حدیث سے تائید
🔹 عورت کا پورا بدن پردے میں آتا ہے:
المرأةُ عورةٌ، فإذا خرجَتْ استشرفَها الشيطانُ
(عورت مکمل ستر ہے…)
📚 [سنن الترمذی: 1173، صحیح]
مطلب:
عورت کا پورا جسم (بشمول سینہ) پردے میں ہونا چاہیے۔ سینہ عورت کے سب سے نمایاں اعضاء میں سے ہے، اس کا چھپانا لازم ہے۔
✅ 4. اجماعِ صحابہ
صحابہ کرامؓ اور تابعین کے دور میں کسی بھی عورت کو سینہ کھول کر چلنے کی اجازت نہ تھی۔ حضرت عائشہؓ، ابن مسعودؓ، ابن عباسؓ، اور دیگر صحابہ و صحابیات کے تفسیری اقوال اور طرزِ عمل سے یہ واضح اجماع نقل ہوتا ہے کہ:
❝خِمار (اوڑھنی) سے صرف سر نہیں بلکہ سینہ اور گلا مکمل ڈھانپنا واجب ہے۔❞
✅ خلاصہ:
📌 قرآن:
سورۃ النور کی آیت 31 میں واضح حکم ہے کہ عورتیں اپنی اوڑھنیوں کو سینے پر ڈالیں۔
📌 حدیث:
عورت پورے بدن کی ستر ہے، اور اس کے باہر نکلنے سے فتنہ پیدا ہوتا ہے۔
📌 عملِ صحابہ:
صحابیاتؓ نے جب آیت نازل ہوئی تو فوراً سینے کو ڈھانپنے کا اہتمام کیا۔
⚠️ نوٹ:
🔸 آجکل فیشن کے نام پر دوپٹہ سر پر رکھ کر سینہ کھلا رکھنے کا رواج قرآنی حکم کی صریح خلاف ورزی ہے۔
📚 واللهُ أعلمُ بالصواب