عورت کا پناہ دینا شرعاً معتبر ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

عورت بھی پناہ دے سکتی ہے
➊ حضرت اُم ہانی رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تھا:
قد أجرنا من أجرت
”ہم نے بھی اسے پناہ دی جسے تو نے پناہ دی .“
[بخاري: 3171 ، كتاب الحزية والمواردعة: باب أمان النساء وجوارهن ، مسلم: 336 ، أحمد: 341/6 ، موطا: 152/1 ، دارمي: 339/1 ، ابو داود: 77/2]
➋ زینب بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو العاص بن ربیع کو پناہ دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قائم رکھا ۔
[بيهقي: 95/9 ، كتاب السير: باب أمان المرأة ، عبد الرزاق: 224/5]
➌ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ ”عورت بھی پناہ دے سکتی ہے ۔“
[بيهقي: 95/9 ، كتاب السير: باب أمان المرأة ، عبد الرزاق: 223/5 ، سنن سعيد بن منصور: 234/2]
(ابن منذرؒ ) اس پر اہل علم کا اجماع ہے کہ عورت بھی پناہ دے سکتی ہے ۔
[الإجماع لا بن المنذر: ص / 73 ، 246]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے