عورت کا غیر محرم میت کو دیکھنے کا شرعی حکم

سوال:

عورت کا غیر محرم میت کو دیکھنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

مسلمان کی عزت و تکریم زندگی میں ہو یا وفات کے بعد، دونوں صورتوں میں برابر ہے۔ جو طریقے محض دکھاوے کے لیے اپنائے گئے ہیں، وہ ہمارے نزدیک درست نہیں۔

عورت کا غیر محرم مرد کو دیکھنا شرعاً ناجائز ہے، اور یہ ممانعت زندگی میں بھی برقرار رہتی ہے، تو وفات کے بعد بھی یہی اصول لاگو ہوگا۔ ہمارے معاشرے میں چہرہ دکھانے کا جو رواج پیدا ہو گیا ہے، وہ بھی عجیب ہے۔ زیادہ سے زیادہ جو بات ملتی ہے وہ یہ ہے کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے، چادر ہٹائی اور بوسہ دیا۔ اگر کسی نے ایسا کر لیا تو یہ درست ہے، مگر آج کل باقاعدہ گروپ بنا کر میت کا چہرہ دکھایا جاتا ہے اور سب لوگ زیارت کرتے ہیں، یہ طریقہ بھی صحیح نہیں۔

جب محارم اور غیر محارم کا فرق بھی مدنظر رکھا جائے تو غیر محرم کے لیے میت کو دیکھنا بالکل ناجائز ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1