عورتوں کی جماعت اور عید کی نماز کا حکم
ماخوذ:فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1، ص 187

سوال

کیا عورتوں کو عید کی نماز علیحدہ پڑھانا جائز ہے؟ اور کیا دیگر نمازوں کی جماعت عورتوں کے لیے جائز ہے؟

جواب

عورتوں کے لیے عورت کی امامت میں نماز پڑھنا جائز ہے، لیکن امام عورت کو سب کے آگے کھڑا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ صف کے درمیان میں کھڑا ہونا چاہیے۔ تاہم، عید کی نماز کا معاملہ مختلف ہے۔ عورتوں کا عید کی نماز علیحدہ پڑھنا سنت کے خلاف ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام اور سلف صالحین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔
بلکہ، یہ تاکید کی گئی ہے کہ عورتیں بھی عیدگاہ میں حاضر ہوں اور مردوں کی نماز میں شریک رہیں۔ حتیٰ کہ حیض والی عورتیں بھی عیدگاہ میں حاضر ہو کر دعا اور تکبیرات میں شامل ہو سکتی ہیں، لیکن وہ نماز کی جگہ سے الگ رہیں۔
اس حوالے سے مزید تفصیل کے لیے صحیح بخاری، کتاب العیدین کا مطالعہ کریں۔

(فتاویٰ غزنویہ، صفحہ ۴۷)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!