ماخوذ : فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)، جلد 2، صفحہ 154
عورتوں کا گھر میں اعتکاف کرنے کا حکم
سوال:
عورتوں کا اپنے گھروں میں اعتکاف کرنا کیسا ہے؟ جب کہ امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن نے اعتکاف مساجد میں کیا تھا، گھروں میں نہیں۔ موجودہ دور میں عورتوں کے لیے مسجدوں میں اعتکاف کا انتظام موجود نہیں ہے، تو کیا ایسی صورت میں عورتیں گھروں میں اعتکاف کرسکتی ہیں یا نہیں؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآنِ کریم کی آیت:
"وَأَنتُمْ عَاكِفُونَ فِي الْمَسَاجِدِ”
(سورۃ البقرہ: 187)
اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ اعتکاف کا مشروع مقام مسجد ہے۔
میرے علم کے مطابق نہ کسی صحیح حدیث اور نہ ہی آثارِ صحابہ یا تابعین سے عورتوں کا گھروں میں اعتکاف کرنا ثابت ہے۔ اس لیے راجح اور صحیح بات یہی ہے کہ عورتیں اپنے گھروں میں اعتکاف نہ کریں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب