عمر سے بڑے مرد سے نکاح کرنا
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

عورت ایک ایسے مرد سے نکاح کرنے پر راضی ہو گئی جو اس سے عمر میں بڑا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:

ہمیں آپ کا خط ملا جس میں آپ نے یہ ذکر کیا ہے کہ آپ کو اپنی عمر سے چھوٹی لڑکی کے ساتھ نکاح کا اتفاق ہو رہا ہے، اور اس کی عمر اکیس سال ہے جب کہ آپ کی عمر باون سال ہے، اور اس نے آپ سے موافقت کر لی ہے اور وہ اور اس کے گھر والے اس پر راضی ہیں۔ بعض لوگوں نے اس شا دی پر اس لڑکی کے آپ سے کم سن ہونے کی وجہ سے اعتراض کیا ہے اور آخر تک جو آپ نے خط میں وضاحت کی میں نے اس کو پڑھا۔
پس اس کا جواب یہ ہے: اگر عورت راضی ہے اور وہ عاقلہ اور سمجھدار ہے اور اس کے اولیاء راضی ہیں اور آپ اس کے کفو ہیں تو اس میں کوئی شرعی مانع نہیں جو اس شادی سے روکتا ہے اور جو اس پر اعتراض کر رہا ہے وہ غلطی پر ہے۔

(محمد بن ابراہیم)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: