عمرے میں حلق یا تقصیر چھوڑنے کا حکم

سوال

اگر کوئی شخص عمرے کے دوران حلق یا تقصیر نہ کروائے تو کیا اسے فدیہ دینا ہوگا؟

جواب از فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

حلق یا تقصیر کی اہمیت:

  • حلق یا تقصیر عمرے کا لازمی جزو ہے اور اسی عمل سے عمرہ مکمل ہوتا ہے اور حالت احرام سے نکلا جاتا ہے۔
  • جان بوجھ کر حلق یا تقصیر نہ کروانا درست نہیں ہے اور اس عمل کو چھوڑنا خلافِ شریعت ہے۔

فدیہ کا معاملہ:

  • حلق یا تقصیر کے بدلے فدیہ دینا جائز نہیں ہے۔
  • اہل علم کی اکثریت کے مطابق ایسا کرنا ناجائز ہے، کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے خلاف ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"خذوا عني مناسككم”
(اپنے مناسک مجھ سے سیکھو)
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عمرہ اور حج کے مناسک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ضروری ہے۔

نتیجہ:

  • حلق یا تقصیر کیے بغیر عمرہ مکمل نہیں ہوتا۔
  • فدیے کے ذریعے اس رکن کی تلافی ممکن نہیں۔
  • ہر صورت میں حلق یا تقصیر کروانا واجب ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے