سوال
ایک عورت نے اپنے شوہر کے ساتھ حج تمتع کیا۔ طواف عمرہ کے چھٹے چکر میں اس کے شوہر نے کہا کہ یہ ساتواں چکر ہے اور اپنی بات پر اصرار بھی کیا۔ تو ایسی صورت میں کیا عورت پر کچھ لازم آئے گا؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ اگر اس عورت کو یقین تھا کہ یہ چھٹا چکر ہے اور اس نے طواف مکمل نہیں کیا، تو اس کا عمرہ مکمل نہیں ہوا۔
✿ کیونکہ طواف عمرہ کا رکن ہے، اور اس کے بغیر عمرہ صحیح نہیں ہوتا۔
حج کا احرام باندھنے کی صورت:
✿ اگر عمرہ مکمل کیے بغیر اس نے حج کا احرام باندھ لیا، تو اب اس کا حج قران شمار ہوگا۔
✿ اس کی وجہ یہ ہے کہ عمرہ مکمل ہونے سے پہلے ہی اس نے حج کا احرام باندھ لیا، لہٰذا دونوں عبادتیں (عمرہ اور حج) ایک ساتھ جمع ہوگئیں۔
شوہر کے اصرار کے وقت کی حالت:
✿ اگر شوہر کے اصرار کے وقت عورت کو شک تھا (یعنی نہ یقین تھا کہ چھٹا ہے نہ ساتواں)، تو اس پر کچھ لازم نہیں ہوگا۔
✿ اس صورت میں شک کی بنیاد پر، عورت معذور ہوگی اور کسی کفارے یا اعادے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
شوہر کے قول کی اہمیت:
✿ اگر شوہر کو یقین تھا کہ یہ ساتواں چکر ہے، تو اس صورت میں اس کا قول راجح مانا جائے گا۔
✿ لہٰذا عورت کو چاہیے کہ شوہر کے قول کو قبول کرے اور اسی کے مطابق عمل کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب