سوال
جس شخص کا عمرے کا ارادہ ہو اور وہ احرام کے بغیر میقات سے گزر جائے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی شخص حج یا عمرہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہو تو اس کے لیے یہ واجب ہے کہ وہ احرام کے بغیر میقات سے نہ گزرے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«يُهِلُّ اَهْلُ الْمَدِيْنَةِ مِنْ ذِی الْحُلَيْفَةِ…»
’’اہل مدینہ ذوالحلیفہ سے احرام باندھیں۔‘‘
(صحيح البخاري، الحج، باب ميقات اهل المدينة، ح: ۱۵۲۵)
احکام کی وضاحت
◈ جو شخص حج یا عمرہ کا ارادہ رکھتا ہے، اس پر لازم ہے کہ وہ میقات سے احرام باندھے۔
◈ احرام کے بغیر میقات سے گزرنا جائز نہیں۔
اگر کوئی احرام کے بغیر میقات سے گزر جائے تو؟
پہلی صورت:
◈ اگر وہ شخص میقات سے آگے نکلنے کے بعد واپس آ جائے اور وہیں سے احرام باندھ لے:
✿ تو اس پر کوئی فدیہ لازم نہیں ہو گا۔
دوسری صورت:
◈ اگر وہ شخص میقات پر واپس نہ جائے اور اپنی موجودہ جگہ ہی سے احرام باندھ لے:
✿ تو اہل علم کے نزدیک اس پر فدیہ واجب ہے۔
✿ فدیہ یہ ہے کہ:
❀ ایک جانور ذبح کرے،
❀ اور اسے مکہ کے فقراء میں تقسیم کر دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب