ماخوذ : احکام و مسائل، طلاق کے مسائل، جلد 1، صفحہ 335
سوال
ایک شخص نے اپنی بیوی کو طلاق لکھ کر بھیجی، لیکن وہ طلاق اس کی بیوی تک نہ پہنچ سکی، یعنی بیوی کو اس پہلی طلاق کا علم نہیں ہو سکا۔ کچھ وقفے کے بعد اسی شوہر نے بیوی کو مزید دو طاقیں لکھ کر بھیج دیں جو بیوی کو مل گئیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا بیوی پر تین طلاقیں واقع ہو گئی ہیں، جبکہ پہلی طلاق کا اسے علم ہی نہیں تھا؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مذکورہ صورت میں عورت پر تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، چاہے اسے پہلی طلاق کا علم نہ بھی ہوا ہو۔
طلاق کے واقع ہونے کے لیے ضروری نہیں کہ عورت کو اس کا علم ہو، بلکہ جب شوہر کی طرف سے طلاق واقع ہو جائے تو وہ نافذ ہو جاتی ہے، چاہے عورت کو بعد میں اس کا علم ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب