علمی محنت میں دل نہ لگنے کا حل قرآن و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ : قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 495

سوال کا پس منظر

محترم نے اپنی گزارش میں لکھا ہے کہ وہ پانچویں جماعت درس نظامی کے طالب علم ہیں اور چیچہ وطنی کی معروف دینی درسگاہ "جامعہ اشاعۃ العلوم” میں زیر تعلیم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہیں دینی تعلیم حاصل کرنے کا شوق ہے، لیکن دل کی مکمل رغبت شامل نہیں ہوتی۔ جب وہ مطالعہ کرنے بیٹھتے ہیں تو مجبوری کے تحت پڑھتے ہیں اور ہر نیا سبق ان کے لیے مشکل اور ناقابلِ فہم محسوس ہوتا ہے۔ نتیجتاً، ان کے دل کا اشتیاق بھی کم ہونے لگتا ہے۔

انہوں نے سوال کیا ہے کہ انہیں علمی و عملی کمالات کس طرح حاصل ہوں گے؟ ان کے پاس وقت بھی ہے، اساتذہ بھی موجود ہیں، لیکن پھر بھی وہ اس کیفیت سے دوچار ہیں جس کا تذکرہ کیا گیا۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

محترم طالب علم کو علمی و عملی ترقی کے لیے درج ذیل ہدایات دی گئی ہیں، جو قرآن و سنت کی روشنی میں نہایت مفید اور مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں:

عبادات اور روحانی معمولات

نمازِ تہجد: باقاعدگی سے نمازِ تہجد ادا کریں۔
نمازِ فجر: جماعت کے ساتھ فجر کی نماز پڑھیں اور اس کے بعد سونے سے اجتناب کریں۔
اذکار و تلاوت: سورج کے مکمل طلوع ہونے تک ذکر، اذکار اور تلاوت قرآن میں مشغول رہیں۔
دو رکعت نفل: سورج طلوع ہونے کے بعد دو رکعت نفل نماز ادا کریں۔

تقویٰ اور حسنِ سلوک

تقویٰ اختیار کریں: ہر معاملے میں تقویٰ کو لازم پکڑیں۔
اساتذہ، اصحاب اور تلامذہ سے حسنِ سلوک: ہمیشہ نرمی اور احترام سے پیش آئیں۔
والدین کے حقوق: والدین کے حقوق کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔

تعلیمی طریقہ کار

سبق کا مطالعہ: جو سبق پڑھنا ہو، پہلے اس کا مکمل مطالعہ کریں۔
سبق بغیر مطالعہ نہ پڑھیں: بغیر تیاری کے سبق نہ پڑھیں۔
یاد کرنے میں محنت: دروس اور اسباق کو یاد کرنے میں محنت سے کام لیں۔

دعائیں اور اذکار

علم کے لیے دعا:

اللّٰهُمَّ انْفَعْنِي بِمَا عَلَّمْتَنِي وَعَلِّمْنِي مَا يَنْفَعُنِي وَزِدْنِي عِلْمًا
[ترمذی، الدعوات، باب سبق المفردون، حدیث ۳۵۹۹]
اس دعا کو کثرت سے پڑھیں۔

سونے سے پہلے کی دعا:
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی دعاء:

اللّٰهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَأَ مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ
[بخاری شریف، باب النوم علی الشق الایمن، کتاب الدعوات]
یہ دعا سونے سے پہلے پڑھنے کی عادت بنائیں۔ اس کے ساتھ باوضو ہو کر دائیں کروٹ لیٹنے کی سنت بھی اپنائیں۔

کام میں آسانی کی دعا:

رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي
(اے میرے پروردگار! میرا سینہ کھول دے اور میرے لیے کام آسان کر دے۔)
اس دعا کو وقتاً فوقتاً پڑھتے رہا کریں۔

لغویات اور گناہوں سے اجتناب

✿ فضول اور لغو کاموں سے پرہیز کریں۔
✿ معصیت اور گناہوں سے مکمل اجتناب کریں۔

ترمذی، الدعوات، باب سبق المفردون، حدیث ۳۵۹۹
بخاری شریف، باب النوم علی الشق الایمن، کتاب الدعوات
تاریخ: ۱/۶/۱۴۲۰ ہجری

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے