عشر نکالنے کا صحیح شرعی طریقہ اور اخراجات کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)، جلد 2، صفحہ 163

عشر نکالنے کا صحیح طریقہ

سوال:

ہماری کچھ زرعی زمین ہے۔ جب عشر نکالنے کا وقت آیا تو میرے کزن نے کہا کہ فصل کی کاشت سے لے کر تیار ہونے اور گھر آنے تک کے تمام اخراجات منہا کر کے باقی فصل سے عشر نکالا جائے۔ جبکہ میری رائے یہ ہے کہ پوری فصل پر ہی عشر دینا ہوتا ہے، یعنی جتنی بھی فصل ہو، اس کا بیسواں حصہ عشر ہے۔ براہ کرم وضاحت فرمائیں کہ عشر نکالتے وقت کیا تمام اخراجات نکالنا ضروری ہے یا پوری فصل سے ہی عشر دینا ہوگا؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بخاری (حدیث نمبر 1483) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

«فیما سقت السماء والعیون أو کان عشریا: العشر۔ وما سقی بالنضح: نصف العشر»

(صحیح بخاری 1483)

ترجمہ:
"وہ زمین جسے بارش، چشمے یا سیلابی پانی سے سیراب کیا جائے، اس کی پیداوار میں عشر (دسواں حصہ) ہے۔ اور وہ زمین جسے رہٹ (یعنی کنویں سے پانی نکال کر) سیراب کیا جائے، اس میں نصف عشر (بیسواں حصہ) ہے۔”

تشریح:

اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ:

❀ اگر زمین کو بارش، چشموں یا سیلابی پانی سے سیراب کیا جائے تو پوری پیداوار کا دسواں حصہ (عشر) دینا ہوگا۔
❀ اگر زمین کو رہٹ، کنواں یا کسی مصنوعی طریقے سے پانی دیا جائے تو پوری پیداوار کا بیسواں حصہ (نصف عشر) دینا ہوگا۔

حدیث کے الفاظ عام ہیں اور اس میں کسی بھی طرح کے زرعی اخراجات کو منہا کرنے کی کوئی اجازت یا استثناء موجود نہیں۔ اس لیے:

پوری پیداوار کو عشر کا معیار بنایا گیا ہے، نہ کہ خالص منافع یا اخراجات کے بعد بچی ہوئی فصل کو۔

لہٰذا، زمین پر آنے والے تمام اخراجات کو نکال کر عشر نکالنے کا طریقہ درست نہیں ہے۔ حدیث کی روشنی میں عشر مکمل پیداوار پر لازم ہے، خواہ اس میں کاشتکاری کے اخراجات شامل ہوں یا نہ ہوں۔

نتیجہ:

آپ کا مؤقف بالکل درست ہے۔ عشر پوری فصل پر واجب ہے، اخراجات منہا کر کے نہیں۔ اس مسئلے پر موجود حدیث کے الفاظ عام ہیں اور کسی تخصیص یا اخراجات نکالنے کی دلیل موجود نہیں۔ اگر کوئی اخراجات نکال کر عشر نکالنے کا قائل ہے تو اس کے لیے شرعی دلیل ضروری ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے