عشرۂ ذوالحجہ میں تکبیراتِ نماز کے 5 اہم احکام
ماخوذ : فتاوی علمیہ جلد 1، کتاب الدعاء، صفحہ 483

عشرۂ ذوالحجہ میں نمازوں کے بعد تکبیرات کا اہتمام

سوال

ذوالحجہ کے آغاز سے ایامِ تشریق کے اختتام تک جو تکبیرات کا اہتمام کیا جاتا ہے، وہ خصوصاً نمازوں کے بعد پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تکبیراتِ تشریق کا اہتمام ایامِ تشریق کے دوران نمازوں کے بعد کرنا صحیح اور ثابت شدہ عمل ہے، جیسا کہ درج ذیل روایت سے واضح ہوتا ہے:

صحابۂ کرام کا عمل

مصنف ابن ابی شیبہ (جلد 2، صفحہ 165، حدیث 5630) میں حسن سند کے ساتھ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

"انه كان يكبر بعد صلاة الفجر يوم عرفة الي صلاة العصر من آخر ايام التشريق ويكبر بعد العصر”

یعنی: سیدنا علی رضی اللہ عنہ عرفہ کے دن فجر کی نماز کے بعد سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن (13 ذی الحجہ) کی عصر کی نماز کے بعد تک تکبیریں کہتے تھے۔

نتیجہ

◈ اس روایت کی روشنی میں عرفہ کے دن فجر کی نماز سے لے کر 13 ذی الحجہ کی عصر کی نماز کے بعد تک تکبیرات کہنا صحیح اور مشروع عمل ہے۔
◈ تاہم، ذوالحجہ کے پہلے دن (یعنی 1 ذوالحجہ) سے تکبیرات کہنا محلِ نظر ہے اور اس پر واضح دلیل موجود نہیں۔

(شہادت، اگست 2001)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1