عزل کب واجب ہوتا ہے اور اس کی کیفیت
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

عزل کب واجب ہوتا ہے اور اس کی کیفیت کیا ہے؟

جواب:

امام احمد اور ابن ماجہ رحمہ اللہ نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے۔
کہ انہوں نے فرمایا:
«نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم له أن يعزل عن الحرة إلا بإذنها» [ضعيف۔ سنن ابن ماجه، رقم الحديث 1988]
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آزاد عورت سے اس کی اجازت کے بغیر عزل کرنے سے منع فرمایا۔“
اور عبدالرزاق رحمہ اللہ نے اپنی ”مصنف“ میں اور بیہقی نے ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا:
«نهي عن عزل الحرة إلا بإذنها» [ضعيف۔ سنن البيهقي 231/7]
”آزار عورت سے اس کی اجازت کے بغیر عزل کرنے سے منع کیا گیا ہے۔“
مذکورہ روایات آزاد عورت کی اجازت کے ساتھ اس سے عزل کرنے کے جواز اور اس کی اجازت کے بغیر اس سے عزل کرنے کے ممنوع ہونے پر دلالت کرتی ہیں۔ اور بلاشبہ لونڈی سے عزل کرنا اس کی اجازت کا محتاج نہیں ہے، بشرطیکہ یہ انتہائی زیادہ عاجت اور ضرورت کے وقت ہی کیا جائے۔
عزل کی کیفیت کچھ یوں ہے کہ عورت سے دخول کے بعد آلہ تناسل کو باہر نکال لینا تاکہ منی عورت کی شرمگاہ کے باہر خارج ہو۔ و باللہ التوفیق

(سعودی فتوی کمیٹی)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: