عدت میں عورت کے تعزیت کے لیے جانے کا شرعی حکم

سوال:

اگر کوئی عورت عدت میں ہو، تو کیا وہ کسی قریبی رشتہ دار کی تعزیت کے لیے جا سکتی ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

صحیح بات یہی ہے کہ تعزیت کے لیے دعا اور استغفار کرنا کافی ہے، اور یہ عمل عورت گھر بیٹھ کر بھی کر سکتی ہے۔ دورانِ عدت گھر سے نہ جانا ہی بہتر اور اولیٰ ہے۔

البتہ، اگر کسی مجبوری کی صورت میں وہ دن کے وقت تعزیت کے لیے جانا چاہے، تو اس کی گنجائش موجود ہے۔ تاہم، یہ ایسا عمل نہیں جو ضروری یا لازم ہو، کہ جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو۔ لہٰذا، عدت کے دوران عورت کا گھر میں رہنا ہی زیادہ مناسب ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1