ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
درج ذیل روایت بلحاظ سند کیسی ہے؟
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ﴿وَالسَّابِقُونَ السَّابِقُونَ﴾ کی تفسیر میں منقول ہے:
نزلت فى حزيل مؤمن آل فرعون، وحبيب النجار الذى ذكر فى يس، وعلي بن أبى طالب رضي الله عنه، وكل رجل منهم سابق أمته، وعلي أفضلهم سبقا.
یہ آیت ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی: آل فرعون میں ایمان لانے والے حزقیل، حبیب نجار کہ جن کا ذکر سورت یٰسین میں ہے اور سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ۔ ان میں سے ہر ایک اپنی امت میں سب پر سبقت لے جانے والا ہے اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ان سب پر سبقت رکھتے ہیں۔
(تفسير ابن مردويه: 243/1، ح: 487)
جواب:
جھوٹی روایت ہے۔
➊ مقاتل بن سلیمان کذاب ہے۔
➋ سعد بن صلت ضعیف ہے۔
ضحاک بن مزاحم کا سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سماع نہیں۔
(نتائج الأفكار لابن حجر: 153/1)